حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عقیلہ بنی ہاشم حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے یوم وفات کی مناسبت سے جموں و کشمیر انجمنِ شرعی شیعیان کے زیر اہتمام شگن پورہ بانڈی پورہ بمقام باغ زینب اور مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں عظیم الشان مجالس عزاء منعقد ہوئیں۔
اس موقع پر مرکزی ذاکرین نے بارگاہ عقیلہ بنی ہاشم سلام اللہ علیہا میں مرثیہ خوانی کی۔
حجت الاسلام آقا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے شگن پورہ میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے ثانی زہراء جناب زینب سلام اللہ علیہا کی سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جناب زینب نے اپنے وقت کے ظالم و سفاک ترین افراد کے سامنے پوری دلیری کے ساتھ اسیری کی پروا کئے بغیر مظلوموں کے حقوق کا دفاع کیا اور اسلام و قرآن کی حقانیت کا پرچم بلند کیا۔ جن لوگوں نے نواسہ رسول کو ایک ویران و غیر آباد صحرا میں قتل کر کے، حقائق کو پلٹنے اور اپنے حق میں الٹا کر کے پیش کرنے کی جرأت کی تھی، لیکن زینبِ کبریٰ سلام اللہ علیہا نے سر دربار ان بہیمانہ جرائم کو برملا کر کے کوفہ و شام کے بے حس عوام کی آنکھوں پر پڑے ہوئے غفلت و بے شرمی کے پردے چاک کئے۔
آقا مجتبیٰ نے مزید کہا کہ اگر جنابِ زینب سلام اللہ علیہا نہ ہوتیں تو شاید شہدائے کربلا کا پیغام، کربلا میں ہی دفن ہو جاتا۔
مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں حجت الاسلام آغا سید محمد عقیل الموسوی الصفوی نے مؤمنین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر زینبِ کبریٰ سلام اللہ علیہا کی یہ جرات اور شجاعت نہ ہوتی تو نزدیک تھا کہ امام حُسین علیہ السّلام کی نسل کی آخری یادگار بھی ختم ہو جاتی۔
مجلس کے اختتام پر مظلومین فلسطین کی آزادی اور صدر انجمنِ شرعی شیعیان کی سلامتی کے لئے بھی دعا کی گئی۔